1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
لائف اسٹائلجرمنی

لفتھانزا ’خواتین و حضرات‘ کا استعمال ترک کر دے گی

18 جولائی 2021

مستقبل قریب میں جرمن کمرشل ہوائی کمپنی لفتھانزا پرواز کے آغاز پر ’خواتین و حضرات خوش آمدید‘ کے الفاظ استعمال نہ کرنے کی پالسی اپنائے گی۔ اب اس کی جگہ ’معزز مہمانوں‘ کا لفظ استعمال کیا جائے گا۔ جانیے ایسا کیوں ہو گا؟

https://p.dw.com/p/3wXVM
Taufe einer Airbus A321neo Maschine der Deutschen Lufthansa AG
تصویر: Henning Kaiser/dpa/picture alliance

جرمنی کی قومی پرچم بردار کمرشل فضائی کمپنی لفتھانزا بہت جلد ہوائی جہاز پر سوار ہونے والے مسافروں کو جرمن زبان میں 'معزز خواتین و حضرات‘ کا استعمال ختم کر کے صرف 'معزز مہمانان‘ کے ساتھ خوش آمدید کہا کرے گی۔

فلوریڈا میں ٹرانسجینڈرز کے لیے کوئی گرلز اسپورٹس نہیں

یہ نئی پالیسی لفتھانزا گروپ میں شامل تمام ہوائی کمپنیوں پر لاگو ہو گی۔ اس گروپ میں شامل دیگر کمپنیوں میں آسٹرین ایئر لائنز، سوئس ایئر لائنز اور یورو ونگز شامل ہیں۔ یورو ونگز ہوائی کمپنی لفتھانزا کی بجٹ یا کم کرائے کی ایئر لائن ہے۔

Deutschland Frankfurt a.M. | Lufthansa-Hauptversammlung | Protest Mitarbeiter
جرمن کمرشل ایئر لائنر براعظم یورپ میں ایک بڑی ہوائی کمپنی ہے اور اس کی پروازیں کئی شہروں تک جاتی ہیںتصویر: Reuters/K. Pfaffenbach

نئے الفاظ پر لفتھانزا کا موقف

جرمن پوائی کمپنی کی ترجمان آنیا شٹینگر کا کہنا ہے کہ تنوع ایک خالی لفظ یا ترکیب نہیں بلکہ لفتھانزا اس پر اصل میں عمل کرتی ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ استقبالی کلمات میں تبدیلی پورے رویے میں تبدیلی کی عکاس ہو گی۔ آنیا شٹینگر کے مطابق ہوائی جہاز ہر سوار ہونے والے مسافروں کا استقبال لفتھانزا کا عملہ بغیر کسی صنفی شناخت کے اور بغیر کسی تانیث کے کرے گا۔ کمپنی کے عملے کو اس پالیسی کے حوالے سے رواں برس مئی میں مطلع کیا گیا تھا اور اس پر باضابطہ عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔بائیڈن: ٹرانسجینڈرز کو بھی فوج میں بھرتی کا حق ہوگا

ایک علامتی تبدیلی

جرمن شہر بیلے فیلڈ میں قائم یونیورسٹی سے منسلک سماجیات و اقتصادیات کی ماہر الیگزانڈرا شیلے نے لفتھانزا کے اس فیصلے کو علامتی تبدیلی قرار دیا ہے۔ شیلے کے مطابق ہوائی کمپنی کا یہ فیصلہ صنفی (جینڈر) حساسیت کا مظہر ہے اور ایک بڑے تناظر میں یہ مرد اور عورت کی جنسی شناخت سے ماورا ہے۔ الیگزانڈر شیلے نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس اقدام سے ان افراد کو بھی راحت ملے گی جو خود کو مرد یا عورت کی صنفی تعریف کے زمرے میں لانا پسند نہیں کرتے اور یوں ایسے افراد کو بھی ہوائی جہاز پر سوار ہوتے ہوئے استقبالی کلمات میں شامل کیا جا سکے گا۔

جینڈر نیوٹرل زبان

لفتھانزا کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب کئی دوسری بڑی کارپوریشنیں اور ادارے ایسے الفاظ کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، جو مخصوص تانیثی حوالوں سے ہٹ کر ہیں اور ان میں معاشرے کے سبھی حلقے شامل ہوں۔

Anzeigentafel der Lufthansa während des Streiks
جرمن ہوائی کمپنی لفتھانزا ایک بڑی کمرشل ایئر لائن تصور کی جاتی ہےتصویر: AP

اس مناسبت سے اقوام متحدہ اور یورپی کمیشن جیسے بین الاقوامی اداروں نے رہنما اصول وضع کر دیے ہیں اور ان میں غیر تانیثی صنف کو شامل کیا گیا ہے۔ یورپی انسٹیٹیوٹ برائے صنفی مساوات نے جینڈر نیوٹرل الفاظ کی تعریف کرتے ہوئے بیان کیا ہے کہ یہ وہ ہیں، جن میں مرد و عورت کے بجائے سبھی انسانوں کو عمومی انداز میں مخاطب کیا جائے۔

امریکی الیکشن: کامیاب ٹرانس جینڈر امیدوار

سن 2018 میں یورپی پارلیمنٹ کی شائع شدہ جینڈر نیوٹرل ہینڈ بُک میں بیان کیا گیا کہ جینڈر کی شناخت والی زبان کا معاملہ حقیقت میں سیاسی درستی ہے۔ اس ہینڈ بُک میں بیان کیا گیا ہے کہ جینڈر نیوٹرل زبان کی ضرورت اس لیے ہے تا کہ کسی بھی شناختی لفظ سے جانبداری یا امتیازی رویہ سامنے نہ آئے۔

آشوتوش پانڈے (ع ح/ ا ا)