مالی میں ساڑھے چھ سو جرمن فوجی تعینات کرنے کا منصوبہ
25 نومبر 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جرمن وزیر دفاع اُرسلا فان ڈیر لاین کے حوالے سے بتایا ہے کہ مالی میں تعینات کیے جانے والے جرمن فوجی وہاں بین الاقوامی امن فوجی مشن کو بنیادی طور پر انتظامی اور مشاورتی مدد فراہم کرے گی۔ اقوام متحدہ کے MINUSMA نامی امن مشن کے تحت جرمنی کے نو فوجی مالی میں پہلے سے ہی تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ یورپی یونین کے ایک تربیتی پروگرام کے تحت دیگر دو سو جرمن فوجی بھی مالی میں فعال ہیں۔
جرمن وزیر دفاع نے کہا ہے کہ مالی میں مزید جرمن فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ دراصل وہاں پہلے سے موجود فرانسیسی فوجیوں کو تعاون فرام کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن فوجیوں کی تعیناتی سے مالی میں موجود فرانسیسی فوجیوں کو کچھ راحت مل سکے گی۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن فوج وہاں فرانس کی سپرپرستی میں فعال بین الاقوامی امن فوجی مشن کو تعاون فراہم کرے گی۔
پارلیمنٹ کی دفاعی کمیٹی سے مخاطب ہوتے ہوئے فان ڈئر لاین نے کہا کہ برلن حکومت فرانس کے ساتھ ہے اور اس مخصوص وقت میں تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے، جن سے پیرس حکومت کی مدد کی جا سکے۔ پیرس حملوں کے بعد جرمنی نے فرانس کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ پیرس میں دہشت گردانہ حملوں اور مالی میں ایک ہوٹل پر حملے کے بعد برلن نے مالی میں فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جرمن وزیر دفاع نے مزید کہا کہ مالی میں ساڑھے چھ سو فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری کے لیے جرمن پارلیمان میں جلد ہی ایک قرارداد پیش کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پیرس حکومت بہت خوش ہے۔ اس وقت فرانس کی سابقہ نوآبادی مالی میں پندرہ سو فرانسیسی فوجی تعینات ہیں، جو بالخصوص شمال میں القاعدہ سے وابستہ اور دیگر جہادیوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ تاہم پھر بھی مالی کا ایک بڑا علاقہ بماکو حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے۔
پیرس حملوں کے بعد فرانس نے کہا ہے کہ وہ داعش اور دیگر جہادی گروہوں کے خلاف اپنی کارروائی میں تیزی لائے گا۔ جرمنی سمیت دیگر مغربی ممالک نے بھی پیرس کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھروپور حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ ان کی حکومت فرانس کے ساتھ ہے اور اسے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔