ون ڈے سیریز: پاکستان کے ہاتھوں سری لنکا کا وائٹ واش مکمل
23 اکتوبر 2017شنواری کی باؤلنگ کے باعث سری لنکن بیٹنگ ستائیسویں اوور میں ہی ایک سو تین رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ جواب میں پاکستان نے مطلوبہ ہدف اکیس اوورز سے بھی پہلے پورا کر لیا۔ پاکستان نے سری لنکا کو پہلی بار کسی سیریز میں وائٹ واش کیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان کے ہاتھوں بنگلہ دیش اور زمبابوے کی دو دو بار اور نیوزی لینڈ کی ایک بار ایسی سبکی ہو چکی ہے۔
سری لنکا کے کپتان اپل تھرانگا نے سیریز میں مسلسل تیسری مرتبہ ٹاس جیت کر ڈے نائٹ میچ میں پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن ابھی دونوں ٹیموں کے حامی اسٹیڈیم کے اسٹینڈز میں اپنی کرسیوں پر صحیح طرح بیٹھنے بھی نہ پائے تھے کہ شنواری کی تیز اور سوئنگ ہوتی ہوئی گیندوں کے سامنے سری لنکا کی بیٹنگ پسپا ہوگئی۔
کبڈی کھلاڑی سے بہترین بولر تک کا سفر
ابوظہبی میں بھی پاکستان جیت گیا
ٹیسٹ اور ون ڈے لیگ مقابلوں پر اصولی اتفاق ہو گیا
پاکستان کے شمالی مغربی علاقے خیبر ایجنسی میں پیدا ہونے والے تئیس سالہ لیفٹ آرم سیمر عثمان خان شنواری نے اپنی پہلی اکیس گیندوں میں پانچ کھلاڑی آؤٹ کر کے سنسنی پھیلا دی۔ شنواری نے اپنے پہلے اوور کا اختتام سدارا سماراوکرما اور چندی مال کو آؤٹ کر کے کیا۔ فٹ بال اسٹیڈیم اینڈ سے شنواری کے دوسرے اوور کی ابتدا میں تھرانگا نے چوکا لگا کر ان کی ہیٹ ٹرک کی کوشش ناکام بنا دی لیکن اسی اوور میں پہلے ون ڈے کپتان تھرانگا اور پھر ٹیسٹ کپتان چندی مال اپنی وکٹوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
سری لنکا کا اسکورجب بیس پر پہنچا تو شنواری نے سری وردنے کو بھی واپس پویلین بھیج کر مہمانوں کی رہی سہی امید بھی خاک میں ملا دی۔ سری لنکا کے ابتدائی چھ فل ٹائم بیٹسمینوں میں صرف لائرو تھریمانے انیس رنز کے ساتھ ڈبل فگر میں داخل ہو سکے۔ لوئرآرڈر میں تیسارا پریرا نے پچیس اور سیکوگا پرسنا نے سولہ رنز کے ساتھ کچھ مزاحمت کی لیکن اس وقت تک پانی سر سے بہت اونچا ہو چکا تھا۔
اِن فارم پاکستان بولر حسن علی اور لیگ اسپنر شاداب خان نے دو دو وکٹیں لے کر حریف بیٹنگ کا کام کھانے کے وقفے سے پہلے ہی تمام کر دیا۔ شنواری نے، جنہیں محمد عامر کے زخمی ہونے پر پاکستان سے ہنگامی طور پر بلایا گیا تھا، چونتیس رنز دے کر پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے جس پر انہیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
خواتین کرکٹرز کی تنخواہیں بھی بڑھائی جائیں
ٹیسٹ سیریز: سری لنکا کی یادگار جیت اور پاکستان کی ’پہلی ہار‘
ایک سو چار رنز کا ہدف پاکستان کے لیے اونٹ کے منہ میں زیرہ ثابت ہوا۔ فخر زمان اور امام الحق نے کسی سری لنکن بولر کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اسکور کو سترہویں اوور میں چوراسی تک پہنچا دیا تھا۔اس موقع پر فخر زمان سینتالیس رنز پر جیفری وینڈرسے کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ ان کی اننگز سات شاندار چوکوں سے مزین تھی۔
شارجہ میں مغرب کی اذان سے چند لمحے پہلے ہی یہ ڈے نائٹ میچ امام الحق نے جیفری کی ایک گیند پر ایک شاندار باؤنڈری لگا کر ختم کر دیا۔ اس وقت پاکستان کی اننگز میں انتیس اوورز اور نو وکٹیں ابھی باقی تھیں۔ امام الحق نے چار چوکوں اور ایک فلک شگاف چھکے کی مدد سے پینتالیس رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی۔
پاکستانی بولرز نے سیریز میں اپنی دھاک بٹھائی اور کسی بولر نے پانچوں میچوں میں ایک بھی نو بال نہیں کی۔ دنیا کے نمبر ایک بولر حسن علی کو چودہ وکٹیں لینے پر مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔
عثمان شنواری کا کہنا تھا کہ ان کے کیریئر کی ابھی ابتدا ہو رہی ہے، اس لیے پانچ وکٹیں لینا آسان نہ تھا۔ انہوں نے کہا، ’’لیکن ٹیم کا ماحول اچھا ہے، جس کی وجہ سے ایسی کارکردگی سامنے آئی۔‘‘
پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ شنواری کا باؤلنگ غیر معمولی تھی، جس نے پہلے پانچ اوورز میں ہی میچ ختم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں نئے آنے والے باصلاحیت ہیں اور جیت ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ البتہ سرفراز کے بقول پاکستان کو بڑی ٹیموں کو ہرانے کے لیے ابھی اپنی بیٹنگ کو مزید بہتر بنانا ہو گا تاکہ بڑے اسکور بنائے جا سکیں۔
پاکستان نے ون ڈے کرکٹ میں مسلسل نواں میچ جیتا ہے جبکہ سری لنکا کو رواں برس جنوبی افریقہ اور بھارت کے بعد ون ڈے میچوں میں تیسری بار وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔