1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: دو فرانسیسی مبینہ عسکریت پسند حکومتی تحویل میں

15 اپریل 2011

پاکستانی سیکیورٹی ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ فرانس کی شہریت رکھنے والے دو پاکستانیوں کو مبینہ طور پر القاعدہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں دو ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/10tmt
پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات معمول بن گئے ہیںتصویر: AP

جمعرات کے روز پاکستان کے سیکیورٹی اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ دو فرانسیسی شہریوں شرف دین اور ذوہیب افضل کو دو ماہ قبل پاکستان کے مرکزی شہر لاہور سے القاعدہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ دونوں افراد حکومتی تحویل میں ہیں۔

حکومتی ہلکاروں کا کہنا ہے: ’یہ افراد وزیرستان جا کر عسکری تربیت حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور ان کے پاکستانی طالبان کے ساتھ روابط تھے‘۔

Karte Pakistan mit Waziristan
وزیرستان کا علاقہ القاعدہ اور طالبان عسکریت پسندوں کی آماج گاہ تصوّر کیا جاتا ہے

سکیورٹی افسران نے بتایا کہ گرفتار شدہ فرانسیسی شہریوں کو دو ماہ قبل لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈّے سے گرفتار کیا گیا تھا اور دورانِ تفتیش انہوں نے یہ انکشافات کیے۔

اکتوبر دو ہزار دس میں شمالی وزیرستان میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے آٹھ عسکریت پسندوں کے ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے کی خبروں کے بعد مغربی ممالک میں یہ تشویش بڑھ گئی ہے کہ ان کے شہری پاکستان جا کر دہشت گردی کی تربیت حاصل کرتے ہیں اور اس کے بعد مغربی ممالک میں حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ میں گیارہ ستمبر کے دہشت گردانہ حملوں کے پیشِ نظر افغانستان پر طالبان اور القاعدہ کے خلاف امریکی حملوں کے بعد طالبان اور القاعدہ کے عسکریت پسندوں میں سے بیشتر نے پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقوں میں پناہ لے لی تھی۔ پاکستانی افواج اور سیکیورٹی ایجنسیاں دہشت گردی کے خلای بین الاقوامی جنگ میں شریک ہیں اور شمالی علاقوں میں عسکری کارروائیاں کر رہی ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں