پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال، اسلام آباد ایئر پورٹ پر رینجرز طلب
9 فروری 2011مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بے نظیر بھٹو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر رینجرز اس وقت طلب کیے گئے جب پولیس اور ایئر پورٹ سکیورٹی فورس پی آئی اے کے ملازم مظاہرین کو کنٹرول نہ کر سکے۔ بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے ملازمین کی نمائندہ تنظیموں کے اتحاد جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اسلام آباد، کراچی اور پشاور میں شدید احتجاج کیا اور دیگر عملے کو کام سے زبردستی روکنے کی کوشش کی۔
اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے رن وے پر بھی جا کر پروازوں کو روکنے کی کوشش کی۔ گزشتہ روز مجموعی طور پر پچیس پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ایک روزہ ہڑتال کے نتیجے میں پی آئی اے کو پندرہ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
دوسری طرف کراچی سے ایسی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں کہ پروازوں کے منسوخ ہونے کی وجہ سے مسافر بھی اشتعال میں آ گئے اور انہوں نے احتجاج کے طور پر ہوائی اڈے کی املاک کو نقصان پہنچایا، اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز اس ہڑتال کی وجہ سے قریب ایک ہزار مسافر متاثر ہوئے جبکہ اندرون ملک پروازوں کے علاوہ برطانیہ اور ترکی جانے والی پروازیں بھی منسوخ کرنا پڑ گئیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ترکش ایئر لائن کے ساتھ کیے گئے معاہدے کو ختم کیا جائے، معطل یا برطرف کیے گئے ملازمین کوبحال کیا جائے اور پی آئی اے کے ایم ڈی اعجاز ہارون کو برطرف کیا جائے۔ اس دوران حکومت نے ان مظاہروں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ مظاہرے ختم کیے جائیں ورنہ سخت ایکشن لیا جائے گا۔ پی آئی اے حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے ترکش ایئر لائن کے ساتھ ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے PIA کے اعلیٰ حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مینجمنٹ کے منصوبوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے پانچ پائلٹ معطل کیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ ماہ ستر کے قریب دیگر ملازمین کو زبردستی نکال دیا گیا ۔ نام نہ ظاہر کرنے والے اس اعلیٰ اہلکار نے مزید بتایا کہ اگر پی آئی اے حکام ترکش ایئرلائن سے معاہدہ کرتے ہیں تو امریکہ اور یورپ جانے والی پروازوں کے مسافر پی آئی اے کے بجائے ترکش ایئر لائن سے سفر کریں گے۔ انہوں نے تاہم کہا کہ ابھی تک یہ معاہدہ ابتدائی مراحل میں ہے اور اس پر ابھی کافی کام ہونا باقی ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: کشور مصطفیٰ