چلی کے آتش فشاں کی راکھ سے فضائی ٹریفک متاثر
8 جون 2011ارجنٹائن کے سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ازیزا Ezeiza ایئرپورٹ اور جارج نیوبیری ایئرپورٹ Jorge Newbery جو ارجنٹائن کی اندرونی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں اب کھول دیے گئے ہیں اور مکمل طور پر کام کر رہے ہیں۔ سول ایوی ایشن کے بیان کے مطابق ازیزا ایئرپورٹ کے لیے بین الاقوامی پروازوں کو ری شیڈول کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل ماہرین موسمیات نے کہا تھا کہ آتش فشاں سے نکلنے والی راکھ ارجنٹائن کے دارالحکومت کی فضا تک پھیل گئی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ یہ راکھ زمین سے پانچ کلومیٹر اوپر فضا میں موجود ہے اور یہ کھلی آنکھ سے نظر نہیں آسکتی۔ اس اعلان کے بعد بیونس آئرس کے دونوں مصروف ترین ایئرپورٹس کو بند کر کے تمام فلائٹس معطل کردی گئی تھیں۔
ہفتے کے روز چلی کے Puyehue نامی آتش فشاں کے پھٹنے کے سبب قریب چار ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔ یہ لوگ اس آتش فشاں کے ارد گرد موجود 22 آبادیوں میں رہائش پذیر تھے۔ اس سے قبل یہ آتش فشاں 1960ء میں آنے والے 9.5 کی شدت کے زلزلے کے بعد پھوٹا تھا۔ یہ آتش فشاں سطح سمندر سے 2240 میٹر یعنی 7350 فٹ بلندی پر واقع ہے۔
منگل کے روز شمال مغرب کی سمت چلنے والی ہواؤں کے سبب مذکورہ آتش فشاں سے نکلنے والی راکھ ارجنٹائن کے جنوبی حصوں تک پہنچ گئی تھی۔ محمکہ موسمیات کے حکام کے مطابق یوروگوائے میں بھی فضائی ٹریفک متاثر ہوسکتی ہے۔
فضا میں راکھ کی موجودگی کی وجہ سے جیٹ انجنوں کو نقصان پہنچنے کے خدشے کے پیشِ نظر شہری ہوا بازی حکام نے متاثرہ علاقے میں پروازیں معطل کردی تھیں۔ Puyehue آتش فشاں کے نزدیک ارجنٹائن کے سیاحتی علاقے باریلوشے Bariloche میں ہفتے کے روز ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے اس کے ایئرپورٹ کو بند کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: امتیاز احمد