ڈبلیو ٹی او کو جلد ملے گی پہلی خاتون سربراہ
9 اکتوبر 2020عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کی قیادت جلد ہی پہلی مرتبہ ایک خاتون کے ہاتھوں میں ہوگی۔ جمعرات کے روز ڈبلیو ٹی او کے نئے ڈائریکٹر جنرل کے لیے ہونے والے مقابلے کے بعد آخری دوڑ میں اب صرف دو خواتین نائیجیریا کی نیوزی اوکینگ ایویالا اور جنوبی کوریا کی یو میونگ ہی باقی رہ گئی ہیں۔
ڈبلیو ٹی او کے ایک ترجمان نے اعلان کیا کہ برطانیہ کے لیام فاکس، کینیا کی امینہ محمد اور سعودی عرب کے محمد بن مزید التویجری عالمی تجارت تنظیم کے اگلے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے لیے جمعرات کے روز ہونے والے دوسرے راونڈ کے مقابلے سے باہر ہوگئے ہیں اور اب اس عہدے کے فائنل راونڈ کے مقابلے کے لیے صرف دو خواتین امیدوار نائجیریا کی نیوزی اوکینگ ایویالا اور جنوبی کوریا کی یو میونگ ہی باقی رہ گئی ہیں۔
ڈبلیو ٹی او کے ترجمان کیتھ راک ویل نے جنیوا میں عالمی ادارہ کے ہیڈ کوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ”نائجیریا کی نیوزی اوکینگ ایویالا اور جنوبی کوریا کی یو میونگ صلاح و مشورے کے تیسرے او رحتمی دور میں پہنچ گئی ہیں۔"
راک ویل نے بتایا کہ ”تیسرا مرحلہ 19سے27 اکتوبر کے درمیان مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد 7 نومبر سے قبل فاتح کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔"
خیال رہے کہ برازیل کے سفارت کار رابرٹو ایزے ویڈو نے اپنی مدت کار مکمل کرنے سے ایک سال قبل ہی گزشتہ اگست میں ڈبلیو ٹی او کے سربراہ کے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔ ان کی جگہ کو پرکرنے کے لیے ابتدا میں آٹھ امیدوار سامنے آئے تھے۔ تاہم گزشتہ ماہ پہلے راونڈ کے صلاح و مشورے سے قبل ان کی تعداد گھٹ کر صرف پانچ رہ گئی تھی۔
ڈبلیو ٹی او کی قیادت کے لیے امیدوار کا براہ راست انتخابات کرنے کے بجائے اتفاق رائے اور ترجیحات کے طریقہ کار کے ذریعہ یکے بعد دیگر امیدواروں کو خارج کرتا جاتا ہے۔ ا س طرح بالآخر ایک امیدوار اس عالمی ادارہ کا سربراہ منتخب ہوجاتا ہے۔
اوکینگ ایویالا اور یو میونگ کی امیدواری کو اس ہفتے کے اوائل میں اس وقت تقویت ملی جب یورپی یونین کے رکن ملکوں نے ان دونوں کی باضابطہ تائید کی۔
66سالہ اوکینگ ایویالا اپنے ملک کی پہلی خاتون وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ رہ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ورلڈ بینک میں 25 برس تک ڈیولپمنٹ اکنامسٹ کے طور کام کیا ہے۔
وہ ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں اور کووڈ 19کے خلاف جنگ میں عالمی ادارہ صحت کی خصوصی ایلچی بھی ہیں۔
اگر وہ فائنل راونڈ میں فاتح کے طور ابھر کر سامنے آتی ہیں تو وہ نہ صرف ڈبلیو ٹی او کی پہلی خاتون سربراہ ہوں گی بلکہ وہ اس عالمی تجارتی ادارے کی سربراہی کرنے والی پہلی افریقی بھی ہوں گی۔
53 سالہ یو میونگ اس وقت اپنے ملک کی پہلی خاتون وزیر تجارت کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال رہی ہیں۔ وہ تجارتی سفارت کاری اور امور خارجہ سے بھی وابستہ رہ چکی ہیں۔
بہر حال ان دونوں خواتین میں سے جو بھی اس عالمی ادارے کی باگ ڈور سنبھالیں گی، ان کے لیے ڈھیر سارے مسائل سے دوچار ڈبلیو ٹی او کو سنبھالنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ کووڈ۔19کی وجہ سے پیدا شدہ اقتصادی صورت حال کے علاوہ امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ سے نمٹنا بھی نئے سربراہ کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہوگا۔
ج ا/ ص ز (اے ایف پی)