کتا چودہ ہزار سال پہلے بھی پالتو جانور تھا
4 اگست 2010جرمنی ميں سائنسدانوں نے دنيا کے قديم ترين کتے کی ہڈی کا سراغ لگايا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج سے 14 ہزار سال پہلے بھی انسان کتے پالا کرتے تھے۔ یہ بات بدھ چار اگست کوجرمنی کی ٹيوبنگن يونيورسٹی کی طرف سے کئے گئے ایک اعلان میں کہی گئی۔
ہزاروں سال پرانی کتے کے جبڑے کی يہ ہڈی سن 1873 ميں سوئٹزر لينڈ کے ایک علاقے سے ملی تھی ليکن سوئٹزرلینڈ کے ساتھ قومی سرحد کے اس پار جرمن شہر ٹيوبنگن ميں حیاتیاتی علوم کے تحقیقی ماہرین نے اس کا تجزيہ اب کيا ہے۔ یہ دریافت اور اس تحقیق کے نتائج انٹرنيشنل جرنل آف آسٹيو آرکيالوجی ميں شائع کئے گئے ہیں، جو جانداروں کی ہڈیوں کے قدیم ترین نمونوں کے مطالعے سے متعلق ایک نامور تحقیقی جریدہ ہے۔
جرمن ماہرين آثار قديمہ ہنس پيٹر ايورپمن اور ہانيس ناپيرالا کے مطابق کتے کی يہ ہڈی 14ہزار ايک سو سال سے لے کر 14 ہزار 600 سال تک پرانی ہے۔ ناپيرالا نے کہا: ’’اس دور کا انسان شکاری ہی تھا۔‘‘
اس کتے کے دانتوں کے سائز سے ماہرین کی ٹيم کو يہ يقين ہو گيا ہے کہ يہ جانور کوئی بھيڑيا نہيں بلکہ ایک کتا تھا۔ اس کے جبڑے کی بناوٹ بھی کسی بھيڑيے کے جبڑے سے مختلف ہے۔ خيال کيا جاتا ہے کہ ہزاروں سال قبل سدھانے کے نتيجے ميں بھيڑيے کتے بن گئے تھے اور پھر پالتو جانوروں کے طور پر پالے جانے لگے تھے۔
اس دريافت سے اس موضوع پر مزيد کوئی روشنی نہيں پڑتی کہ انسان نے بھيڑيوں کو سدھانا کب شروع کيا تھا۔ تاہم يہ اندازہ ہو جاتا ہے کہ 14 ہزار سال قبل يہ سلسلہ پوری طرح جاری تھا کيونکہ کتے کی ہڈياں اُس کے جنگلی آباء و اجداد بھيڑيوں کی ہڈیوں سے مختلف شکل اختيار کر چکی تھيں۔
رپورٹ: شہاب احمد صدیقی
ادارت: مقبول ملک