کرکٹ کے دلدادہ ملک ميں عالمی معيار کے فٹ بال کھلاڑی کی کھوج
20 جنوری 2019ایٹلیٹیکو میڈرڈ ایک مشہور ہسپانوی فٹ بال کلب ہے۔ اس نے ملکی فٹ بال کی لیگ کو جیتنے کے ساتھ پاکستان ميں نوعمر شائقینِ فٹ بال کے شوق کو بڑھانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس فٹ بال کلب نے پاکستانی ثقافتی مرکز لاہور میں اپنی اکیڈمی قائم کی ہے۔ اس کے کوچز نے نوعمر پاکستانی بچوں کو فٹ بال کھیلنے کے تربیت دینا شروع کر دی ہے۔
لاہور کی اکیڈمی میں بچوں کو تربیت دینے والے ایک کوچ خاویر ویسیا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لاہور میں اپنے کلب ایلیٹیکو میڈرڈ کے لیے کھلاڑی تلاش کرنے نہیں آئے ہیں کیونکہ یہ ایک مشکل کام ہے لیکن بنیادی مقصد فٹ بال کھیل کا فروغ اور اسے پاکستان ميں مقبول کرنا ہے۔
ایٹلیٹیکو میڈرڈ کے کوچ کا مزید کہنا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ کرکٹ اس ملک میں بہت پسندیدہ کھیل ہے لیکن فٹ بال کے شائقین بھی موجود ہیں جو دنیا کے اہم فٹ بال ٹورنامنٹس کے میچز کو باقاعدگی سے دیکھتے ہیں اور ان میں ہسپانوی قومی لیگ لا لیگا کو جاننے والے بھی بہت سے شائقین موجود ہیں۔
خاویر ویسیا کے مطابق اُن کا کلب پاکستان میں کھیل کے ساتھ ساتھ صحت اور اسپورٹس کی صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔ ایسی امید کی گئی ہے کہ فٹ بال کی تربیت لینے والے نوعمر پاکستانیوں میں سے کوئی ایک بڑا کھلاڑی سامنے آنے سے اس کھیل کو پاکستان میں مقبولیت اور فروغ حاصل ہو سکے گا۔
اس تناظر میں مقامی اسپورٹس مبصرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی معمولی سے دلچسپی سے یہ پراجیکٹ کامیابی سے ہمکنار ہو سکتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں فٹ بال کے لیے بنیادی ڈھانچہ سرے سے ہی موجود نہیں ہے اور فٹ بال کی پاکستانی فیڈریشن بھی تنازعات کی شکار رہی ہے۔ اس فیڈریشن کے داخلی خلفشار کی وجہ سے فٹ بال کھیل کے نگران عالمی ادارے فیفا نے متعدد مرتبہ اس پر پابندیاں بھی عائد کی تھیں۔
پاکستان کی فٹ بال ٹیم سن 1970 کی دہائی میں ایشیائی فٹ بال میں پہلی دس پوزیشنوں میں آ چکی ہے۔ ایسا تاثر ہے کہ یہ کھیل پاکستان میں غریب اور متوسط طبقے میں پسند کیا جاتا ہے۔ یہ قابل افسوس بات ہے کہ بیس کروڑ کے ملک پاکستان میں فٹ بال کا ایک بھی معیاری اسٹیڈیم ابھی تک موجود نہیں ہے۔