یورپ شدید سردی کے باعث مشکلات کا شکار
9 دسمبر 2010سرد موسم کی وجہ سے سب سے زیادہ مشکلات مسافروں کو پیش آرہی ہے جو نہ صرف ذرائع آمد و رفت کی بندش سے پریشان ہیں بلکہ برفباری کے باعث ہونے والے حادثات سے بھی محفوظ نہیں ہیں۔
گزشتہ روز پیرس میں ہونے والی شدید برفباری کے بعد بسیں، ٹرینیں اور فضائی سفر بری طرح متاثر ہوا۔ فرانس کے محکمہ موسمیات کے مطابق وسطی پیرس میں 11سینٹی میڑ تک برف پڑی جو 1987 کے بعد ہونے والی سب سے زیادہ برفباری ہے۔
برفباری کے باعث پیرس کا Roissy ائیرپورٹ چند گھنٹوں کے لئے بند کر دیا گیا جس کی وجہ سےتقریباﹰ ایک سو کے قریب فلائیٹس معطل رہیں۔ دوسری جانب ائیرپورٹ کی طرف آنے والی سڑکوں کی بندش کے باعث بھی ہزاروں مسافروں کو کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑا، تاہم آج پیرس کے تمام ائیرپورٹس پر فضائی آمد و ردفت کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے۔
اسی طرح پیرس میں زمینی سفر بھی مسافروں کے لئے پریشان کن رہا اور اس کے مختلف روٹس پر چلنے والی 350 بسوں میں سے چند ایک ہی فعال رہیں۔ برفانی طوفان کے باعث فرانس کے موٹر وے پر گاڑیوں کو روک دیا گیا اور صورتحال سے نمٹنے اور طوفان میں پھنسے افراد کی مدد کے لئے پانچ ہزارکے قریب پولیس نفری کو متعین کیا گیا۔
شدید برفباری کے باعث پیرس کی سب سے اہم سیاحتی کشش ایفل ٹاورز کو بھی سیاحوں کے لئے گزشتہ روز سے غیر معینہ مدت تک بند کر دیا گیا ہے۔
اسکاٹ لینڈ بھی شدید برفباری کی لپیٹ میں رہا اور وہاں درجہ حرارت منفی 14 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی نیچے رہا۔ ملک کے مصروف ترین موٹر وے M8 کو جزوی طور پر بندش کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پولیس لوگوں کو صرف شدید ضرورت کے وقت ہی سفر کرنے کی ہدایات جاری کرتی رہی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس شدید برفانی طوفان میں 76 سینٹی میڑ تک برفباری ریکارڈ کی گئی۔
یورپی ملک پرتگال میں گزشتہ روز دن بھر طوفانی ہوائیں چلتی رہیں جس کے باعث درختوں کے جڑوں سے اکھڑ جانے، گھروں کی چھتیں اڑ جانے اور بجلی کے کھمبوں کے گرنے کے کئی واقعات رونما ہوئے جن میں 30 افراد ذخمی ہو گئے۔
اِدھر جرمنی میں بھی برفباری کے باعث سڑکوں کے بند ہونے سے فرینکفرٹ میں ٹرانسپورٹ متاثر رہی۔ فرینکفرٹ پہنچنے والی سڑکوں کے اطراف برف سے بند رہے جبکہ پولیس کے مطابق سڑک پر ہونے والی پھسلن کی وجہ سے بڑی تعداد میں حادثات رپورٹ ہوئے۔ بون ،کولون، فرینکفرٹ، میونخ سمیت کئی شہروں میں برفباری کے باعث ٹریفک کا نظام متاثر رہا۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: افسر اعوان