1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ مستقبل قریب میں شدید موسمیاتی تبدیلی کی زد میں ہوگا؟

12 مارچ 2024

ای ای اے کی رپورٹ کے مطابق یورپ کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنا ہوں گے۔ یہ خطرات شدید گرمی، جنگلات کی آگ اور بدترین سیلاب کی صورت اختیار کر سکتے ہیں ۔

https://p.dw.com/p/4dRNC
Deutschland Unwetter l Feuerwehr im Einsatz in Altenahr
دوہزار اکیس میں مغربی جرمنی میں شدید اور غیر متوقع بارشوں کے بعد امدادی کاروائیوں کے دوران لی گئی ایک تصویر تصویر: Torsten Silz/AFP

ای ای اے کی رپورٹ کے مطابق یورپ کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنا ہوں گے۔  یہ خطرات  شدید گرمی، جنگلات کی آگ اور بدترین سیلاب کی صورت درپیش ہو سکتے ہیں ۔

یورپی ماحولیاتی ایجنسی ای ای نےموسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے  ایک نئی حکمت عملی سے متعلق رپورٹ میں یورپی یونین کو درپیش موسمیاتی خطرات  کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ،''ہمارے نئے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ یورپ کو ہنگامی موسمیاتی خطرات کا سامنا ہے جو ان سے نمٹنے کے لیے ہماری کی گئی تیاری سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔‘‘

سن دوہزار بائیس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب گرمی کی شدید لہر کے دوران سیاحوں کی ایفل تاور کے سامنے لی گئی تصویر
یورپی ماحولیاتی ایجنسی ای ای نےموسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے  ایک نئی حکمت عملی سے متعلق رپورٹ میں یورپی یونین کو درپیش موسمیاتی خطرات  کی نشاندہی کی ہے۔ تصویر: Francois Mori/AP/picture alliance

ای ای اے کی  آب و ہوا  کے خطرے کی نشاندہی کے حوالے سے اس پہلی جائزہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ عوامی ڈھانچے اور ماحولیات سے لے کر صحت اور ماحولیات تک متعدد شعبے اس وقت اس خطرے سے دوچار ہیں۔ اس سے زیادہ کہیں زیادہ جس کا سوچا گیا تھا۔  یہ خطرات شدید گرمی، جنگلاتی آگ اور بدترین سیلاب کی صورت میں سامنے آسکتے ہیں

 

قدرتی آفات کے دوران خواتین کی بنیادی ضروریات کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے: عائشہ امین

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ''یورپ دنیا میں سب سے تیزی سے گرم ہونے والا براعظم ہے۔ شدید گرمی جس کاسامنا شاذونادرہوا کرتا تھا اب اکثر یورپی ممالک میں پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔ بارش کے پیٹرن بدل رہے ہیں۔ بارشیں شدید ہوررہی ہیں اور حالیہ برسوں میں بڑھ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں تباہ کن سیلاب دیکھے گئے ہیں۔‘‘

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خشک سالی اور بڑھتی ہوئی گرمی سے نہ صرف جنوبی یورپ میں فصل کی پیداوار کو خطرہ لاحق ہے بلکہ مرکزی یورپی ممالک بھی خطرے میں ہیں۔ بڑھتی ہوئی گرمی توانائی کی ترسیل کے لیے بھی خطرہ ہے اس سے بجلی کی سپلائی متاثرہورہی ہے، خشک سالی سے توانائی کی پیداواراورایٹمی بجلی گھر کا نظام متاثرہورہا ہے ۔ جنوبی یورپ میں توانائی کا پیداواری نظام  سیلاب سے متاثر ہوسکتا ہے۔

ای ای اے جائزہ رپورٹ میں یورپی یونین رکن ممالک کوماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے علاقائی اور مقامی سطح پرایک ساتھ مل کر کام کرنے  کی تاکید کی گئی ہے ۔

تئیس اگست دوہزار بیس میں جرمنی کے شہرمیونخ میں اسرادریا پر پانی کا لیول برھنے کا منظر
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ''یورپ دنیا میں سب سے تیزی سے گرم ہونے والا براعظم ہے۔ شدید گرمی جس کاسامنا شاذونادرہوا کرتا تھا اب اکثر یورپی ممالک میں پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔ بارش کے پیٹرن بدل رہے ہیں۔ تصویر: Sachelle Babbar/ZUMA/IMAGO

آئندہ کی حکمت عملی کا جائزہ لیتے ہوئے کمیشن کے ترجمان نے کہا،'' ماحولیاتی ایجنسی نے بہت واضح انداز میں خبردار کیا ہے اور جو ہونے والا ہے اس کا پہلے سے مقابلہ کرنے کے لیے یہ ایکشن کال ہے۔‘‘

تاہم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ماہر اقتصادیات رونن پامر کا خیال ہے کہ تھنک ٹینک E3G نے خبردار کیا کہ یورپی یونین میں شامل ممالک باہمی اتفاق کے ساتھ یورپ کے جنوب میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے ممالک کی حمایت کریں۔

 

لیبیا میں سیلاب، ہزاروں افراد ہلاک اور لاپتہ

انہوں نے ای ای اے کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا،'' یورپی  بلاک کا موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کے بارے میں انتباہی پیغامات پر ردعمل کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال نظرآ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا  ''یورپ کے شمال میں واقع ممالک جیسے کہ  فن لینڈ، سویڈن اور ڈنمارک کے باشندے توجنوبی یورپ  کے شہریوں کی مدد کے لیے پیسے لے کر نہیں آئیں گے۔‘‘

یعنی انہوں نے صاف الفاظ میں کہہ دیا کہ یورپی یونین میں شامل ممالک کو خود ان خطرات سے نمٹنے کے لیے جلد اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

ف ن/  ک م( ڈی پی اے )