پاکستان: مصنوعی ذہانت(اے آئی) پالیسی جلد نافذ کرنے کا اعلان
14 نومبر 2024انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وزارت میں ممبر آئی ٹی، سید جنید امام نے بدھ کو 'سائبر تھریٹ انٹیلی جنس 2024' کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک اے آئی پالیسی تیار کرنے پر سرگرمی سے کام کر رہا ہے۔
کیا ’ڈیجیٹل پاکستان‘ گیم چینجر ثابت ہو گا؟
کانفرنس کے منتظمین ٹوٹل کمیونیکیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس بیان کے مطابق، "شاید چند ماہ میں، آپ پاکستان کی پہلی اے آئی پالیسی دیکھ سکیں گے۔ اس بات کا ادراک ہے کہ اے آئی سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے کے لیے اہم ہے۔"
اے آئی پالیسی کا مقصد
مصنوعی ذہانت (اے آئی) پالیسی کا مقصد ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو فروغ دینا اور عالمی سائبر سکیورٹی رینکنگ کو بلند کرنا ہے۔
یہ اے آئی پالیسی، ملک بھر میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تعمیر کے ساتھ مل کر، پاکستان کو گلوبل سائبر سکیورٹی انڈیکس میں ٹاپ دس پندرہ رینک میں شامل ہونے میں مدد دے سکتی ہے۔ جو کہ 2024 میں ٹاپ 40 ممالک میں شامل ہے۔
پاکستان میں ڈیجیٹل شراکت داری کا درجہ: درمیانہ
سید جنید امام نے کہا کہ پاکستان ٹیئر-1 (رول ماڈل) کی درجہ بندی میں آگے بڑھا ہے۔ پاکستان گلوبل سائبر سکیورٹی انڈیکس میں پچھلے سال 79 ویں نمبر کے مقابلے 2024 میں ٹاپ چالیس ملکوں کی فہرست میں شامل ہو گیا۔ لیکن "اس درجے میں بہتری کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم محفوظ ہو گئے ہیں۔ یہ صرف ایک علامت ہے کہ ہم صحیح سمت میں قدم اور اقدامات کر رہے ہیں۔ لیکن ہمیں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت، پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو تقویت دینے کے بنیادی مقصد کے ساتھ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
'ڈیجیٹل معیشت پاکستان کا مستقبل'
جنید امام نے کہا، "اگر ہم سائبر سکیورٹی کو یقینی نہیں بناتے تو ہم پاکستان کو ڈیجیٹل معیشت کی راہ پر نہیں لے جا سکتے۔"
انہوں نے مزید کہا،"اس بات کا احساس ہے کہ ڈیجیٹل معیشت پاکستان کا مستقبل ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان معاشی ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو تو ہمیں ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی کو یقینی بنانا ہو گا۔"
اے آئی پر قومی پالیسی بناتے وقت، متعلقہ حکومتی اتھارٹی نے نجی شعبے کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں صنعت، اکیڈمی اور حکومت کے شرکاء شامل ہیں۔
ج ا ⁄ ص ز ( خبر رساں ادارے)