1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں ’فحش ویب سائٹس‘ کے لنکس غیرمؤثر

عاطف بلوچ26 جنوری 2016

حکومت پاکستان نے پورنوگرافی والی لاکھوں ویب سائٹس تک رسائی کو بند کر دیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’فحاشی‘ پھیلانے والی ان ویب سائٹس پر پہلے ہی سے پابندی عائد تھی۔

https://p.dw.com/p/1HkCd
Pakistan Islamabad Internetcafe
تصویر: AP

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حوالے سے بتایا ہے کہ چھبیس جنوری بروز منگل سے ان ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ پاکستان میں پورنوگرافی والی ان ویب سائٹس پر پہلے سے ہی پابندی عائد تھی لیکن اس پابندی کا مؤثر اطلاق نہ ہونے کے باعث ایسی انٹرنیٹ سائٹس تک رسائی آسان بات تھی۔

پی ٹی اے کے ترجمان خرم مہران نے ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’تقریباﹰ پچاس لاکھ ویب سائٹس کے تمام لنکس کو ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔‘‘

ان ’فحش‘ ویب سائٹس کے لنکس کو غیر مؤثر کرنے کے نتیجے میں اب مبینہ طور پر ان ویب سائٹس تک رسائی ممکن نہیں رہے گی۔

پاکستانی سپریم کورٹ نے پی ٹی اے کو دو ہفتے قبل حکم جاری کیا تھا کہ وہ ’فحش ویب سائٹس‘ کے تمام لنکس ڈاؤن کر دے۔ مہران نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے یہ حکم ایک عدالتی فیصلے کی صورت میں جاری کیا تھا۔

مہران نے مزید کہا، ’’اب ہم اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ کوئی بھی فحش مواد تک رسائی حاصل کرنے کے قابل نہ رہے۔‘‘

Indien Pornografie im Internet (Symbolbild)
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’فحاشی‘ پھیلانے والی ان ویب سائٹس پر پہلے ہی سے پابندی عائد تھیتصویر: M. Kiran/AFP/Getty Images

ابھی حال ہی میں بھارت نے بھی پورنو ویب سائٹس کو بلاک کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ڈیجیٹل حقوق کے حامی کارکنان کی طرف سے دباؤ کے نتیجے میں اس کوشش کو ترک کر دیا گیا تھا۔

پاکستانی حکومت نے گزشتہ ہفتے ہی ملک میں ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یو ٹیوب پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان میں یو ٹیوب پر تین سال تک پابندی عائد رہی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید