بھارت: نابالغ لڑکی کا گینگ ریپ، دو افراد گرفتار
30 مئی 2016شمالی بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں میں ’نچلی ذات‘ سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد ہلاک کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے تین مبینہ ملزموں میں سے دو کو گرفتار کر لیا ہے۔ لڑکی کی نعش اُس کے گاؤں کے باہر ایک کلومیٹر کی دوری پر ایک درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔
اتر پردیش کی ریاستی پولیس کے ایک سینئر افسر سالک رام ورما نے بتایا کہ جنسی زیادتی کے بعد لڑکی کو ملزمان نے اُس کا دوپٹہ گلے میں ڈال کر ایک درخت سے لٹکا دیا تھا تاکہ یہ ایک خودکشی کا واقعہ دکھائی دے۔ یہ وقوعہ اتر پردش کے ایک گاؤں بحرائچ میں رونما ہوا۔
پولیس افسر سالک رام ورما نے بتایا کہ لڑکی رات کے وقت چھپ کر تین ملزمان میں سے ایک کو ملنے گئی تھی کیونکہ اُس کے ساتھ امکاناً وہ رابطے میں تھی۔ ملاقات کے مقام پر پہنچ کر ہی اُسے معلوم ہوا کہ وہ اپنے دو مزید دوست بھی ساتھ لایا ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق جب رات کی اِس ملاقات میں لڑکی کے ساتھ زور زبردستی شروع کی گئی تو اُس نے مزاحمت کی۔ اِس کے جواب میں پہلے اُس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور بعد میں اُس کا دوپٹہ گلے میں ڈال کر درخت کی ایک شاخ سے ایسے لٹکا دیا گیا جیسے اُس نے خود کشی کی ہو۔
اعلیٰ پولیس حکام نے واردات کے بعد نامناسب کارروائی کرنے پر چار پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ اس واردات میں ملوث تین میں سے دو مشتبہ ملزموں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ لڑکی کی نعش پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری ہسپتال پہنچا دی گئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ لڑکی کا ریپ کرنے کے علاوہ اسے گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا۔
پولیس اہلکاروں کی جانب سے تساہلی برتنے پر مقامی دیہاتیوں نے احتجاج شروع کر دیا تھا اور اُس کے بعد ہی حکام بالا نے ایکشن لیا۔ ورما نے تیسرے ملزم کو بھی جلد گرفتار کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اتر پردیش میں دو برس قبل بھی ’نچلی ذات‘ کی بار ہ اور چودہ برس کی دو لڑکیوں کو ریپ کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ اِس واقع کے بعد بھی ہنگامہ آرائی بھی ہوئی تھی لیکن پولیس تفتیش کے مطابق دونوں نے خود کشی کی تھی اور اُن کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں کی گئی تھی۔