نیوزی لینڈ :کوئلے کی کان میں دھماکہ، آسٹریلیا کی مدد کی پیشکش
20 نومبر 2010آسٹریلیوی وزیراعظم نے کہا کہ زیرزمین پھنسے ہوئے کان کنوں کی بازیابی کے لئے وہ ہرطرح کی مدد کے لئے تیار ہیں۔ ’’ہمارے دل اس موقع پر نیوزی لینڈ کے باشندوں کے ساتھ ہیں۔‘‘
گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے میں گرے ماؤتھ کے مقام پر کوئلے کی ایک کان میں دھماکے کے بعد 29 کان کن متاثرہ کان میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ حادثے کے بعد سے اب تک ان کان کنوں سے رابطہ ممکن نہیں ہو پایا ہے۔ جولیا گیلارڈ نے کی طرف سے نیوزی لینڈ کے لئے یہ بیان لزبن میں دیا گیا، جہاں وہ نیٹو سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہی ہیں۔
’’اگر کسی طرح کے کسی بھی تعاون کی ضرورت ہو گی، تو ہم ہر طرح سے اس کے لئے تیار رہیں گے۔ اس حوالے سے ہم نیوزی لینڈ کے حکام سے مکمل رابطے میں رہیں گے۔‘‘
متاثرہ کان کے قریب خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹرز کو امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے میں دشواری کا سامنا ہے اس کے ساتھ ساتھ علاقے میں زہریلی گیس کی موجودگی کی اطلاعات کے باعث بھی امدادی سرگرمیاں بڑی حد تک سست روی کا شکار ہوئی ہیں۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا کہ دنیا ابھی حال ہی میں کان کنوں کی بازیابی کے حوالے سے ایک ’معجزہ‘ دیکھ چکی ہے۔ ان کا اشارہ چلی میں 69 روز تک زیرزمین ایک کان میں پھنسے رہنے اور پھر زندہ سلامت باہر نکال لئے گئے 33 کان کنوں کی جانب تھا۔
’’دنیا نے اس برس ایک حادثہ دیکھا تھا اور وہ معجزہ بھی کہ جب وہ تمام افراد زندہ سلامت باہر نکال لئے گئے۔ اس لئے ہماری نیک تمنائیں بھی نیوزی لینڈ کے ان افراد کے ساتھ ہیں، جو اس حادثے سے متاثر ہوئے ہیں۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امتیاز احمد