پاکستان مزید جنگی طیارے خریدے گا
29 مارچ 2010رواں سال ہی امریکہ کی جانب سے پاکستان کے لئے F16-C طرز کے 12 اور F16-D طرز کے 6 طیارے فراہم کرنے کی حامی بھری جاچکی ہے جس کی حوالگی کا آغاز رواں سال جون سے متوقع ہے۔ پاکستانی فضائیہ کے پاس F-16 طیارے 1982سے موجود ہیں جن کی تعداد حالیہ اضافے کے ساتھ 54 تک پہنچ جائے گی۔
رواں ماہ واشنگٹن میں دونوں ممالک کی عسکری و سیاسی قیادت کی ملاقاتوں کے بعد اسلام آباد اور واشنگٹن کے مابین اسلحے کی فروخت سے متعلق متعدد منصوبوں طے پانے کا بھی امکان ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکہ سے پاکستان واپسی پرکہا کہ مذاکرات میں توقع سے بڑھ کر پیش رفت ہوئی ہے۔ لاہور کے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو سوالیہ نشانات پاکستان پر لگائے جاتے تھے ہم اس سے باہر نکل چکے ہیں۔ قریشی نے کہا کہ ضروری نہیں ہے ہرمرتبہ پاکستانی واشنگٹن کا ’طواف‘ کریں، آئندہ ماہ اپریل میں امریکی وفود پاکستان آئیں گے اور ان سے مزید بات چیت ہوگی۔ ان کے مطابق امریکہ نے پاکستان سے ’ڈو مور‘ کا مطالبہ نہیں کیا۔
دریں اثنا امریکی وزارت دفاع کے مطابق پاکستان کے لئے ایک ہزار لیزر گائڈڈ میزائلوں کی فراہمی رواں سال کردی جائے گی۔ پاکستانی وزارت دفاع کے ذرائع سے ملنے والی خبروں کے مطابق پاکستان مزید جنگی طیاروں میں زیادہ دلچسپی اس لئے لے رہا ہے تاکہ بھارت کی بڑھتی دفاعی صلاحیت کا مقابلہ کیا جاسکے۔ واضح رہے کہ بھارت 126 مزید جنگی طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے حصول کے بعد بھارت کی دفاعی صلاحیت کو ’سپر پاور‘ کا درجہ حاصل ہوجائے گا۔ پاکستان اور امریکہ کے مابین ایک اور دیرینہ معاملہ دو ارب ڈالر کی عسکری امداد میں تاخیر ہے۔ پاکستان کو Coaltion Support Fund کے عنوان کے تحت یہ رقم فراہم کی جانی تھی۔
امریکہ میں دونوں ملکوں کی سیاسی و فوجی قیادت کے مابین حالیہ سٹریٹیجک مذاکرات کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کو رواں ماہ کے اواخر میں خاطر خواہ رقم فراہم کردی جائے گی جبکہ بقیہ ماہ جون میں مہیا کی جائے گی۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : عدنان اسحاق