پولیس کو جرمانے کی ادائیگی، وہ بھی جعلی نوٹ سے
21 جنوری 2018جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے اس واقعےکی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ وفاقی صوبے سیکسنی میں کوڈرزڈورف نامی قصبے کے قریب ’اے فور‘ نامی موٹر وے کے ویزئر فورسٹ نامی علاقے میں قائم پارکنگ ایریا میں ایک پچاس سالہ ڈرائیور نے اپنا مال بردار ٹرالر غلط پارک کیا تھا۔
جعلی پاسپورٹ کے ذریعے یونان سے اٹلی جانے کی کوشش، کئی گرفتار
ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ، دو پولیس افسران برطرف
یونان: جعلی پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانیوں سمیت متعدد گرفتار
کچھ ہی دیر بعد جب وہاں پر خصوصی پولیس کے اہلکار معمول کی نگرانی کے لیے آئے تو اس ڈرائیور کو غلط پارکنگ پر پندرہ یورو جرمانہ کر دیا گیا۔ ان پولیس اہلکاروں کا تعلق مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت کے نگران وفاقی دفتر سے تھا، جنہیں جرمانہ کیے جانے پر ناخوش ڈرائیور نے موقع پر ہی 15 یورو ادا کر کے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کی۔
کوڈرزڈورف پولیس کے مطابق جب اس ڈرائیور نے موقع پر موجود سرکاری اہلکاروں کو جرمانے کی ادائیگی کے لیے 20 یورو کا نوٹ دیا، تو یہ اہلکار تذبذب کا شکار ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ ان اہلکاروں میں سے پہلے ایک اور پھر دوسرے نے جب یہ نوٹ ہاتھ میں لیا، تو انہیں دال میں کچھ کالا محسوس ہوا۔
جعلی ڈگریاں، امریکا میں پاکستانی کمپنی ایگزیکٹ کے ایک رکن پر مقدمہ
یورپ میں جعلی اشیاء فروخت کرنے والی 4500 ویب سائٹس بند
مہاجرین کے لیے جعلی دستاویزات، چیک جمہوریہ میں دس افراد گرفتار
پھر جب اس نوٹ کا الٹرا وائلٹ روشنی والے ’کرنسی نوٹ ٹیسٹر‘ سے معائنہ کیا گیا، تو وہ جعلی نکلا۔ اس پر ان اہلکاروں نے نہ صرف بیس یورو کا یہ جعلی نوٹ ضبط کر لیا بلکہ ساتھ ہی ڈرائیور کے خلاف جعلی کرنسی گردش میں لانے کے الزام میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
اس بارے میں ڈی پی اے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ متعلقہ ڈرائیور کا جرم اتنا بڑا نہیں تھا، جتنا اس جرم کی تلافی کے وقت کیا گیا جرم۔ ’’پہلے تو جرمانے کی ادائیگی کے لیے جعلی نوٹ، اور پھر یہ نوٹ بھی کسی پولیس اہلکار کے ہاتھ میں تھما دینا، اسی کو تو کہتے ہیں، آ بیل مجھے مار۔‘‘